Exclleny POETRY
kesy koi many ga bano, har sal Muharram ata hy..
Syeda Iqbal Bano (Bano Syed Poori)

کیسے کوئی مانے گا باتو ہر سال محرم آتا ہے
(مرحومہ بانو سیدپوری کا ایک کلام)

ایمان کے جادے سے اب تک، انسان یونہی کتراتا ہے
بندوں کی خوشی پر مرتا ہے، خالق کی رضا ٹھکراتا ہے
کمزور ابھی تک دنیا میں، مجبور ہے پیسا جاتا ہے
باطل کی اطاعت ہوتی ہے، حق آج بھی ٹھوکر کھاتا ہے

کیسے کوئی مانے گا باتو ہر سال محرم آتا ہے

ہے اہل وغا پر لطف و کرم، اس دنیا کو محبوب ابھی
فیشن کی پرستش کے آگے، ہے سچ کا چلن معیوب ابھی
بندوں کی حکومت بندوں پر، کونین کو ہے مرغوب ابھی
ظالم کی اطاعت ہوتی ہے، مظلوم دبایا جاتا ہے

کیسے کوئی مانے گا باتو ہر سال محرم آتا ہے

اب تک ہے بے راہ روی، اسلام نمایاں ہو نہ سکا
تخریب مسلسل کے باعث تعمیر کا ساماں ہو نہ سکا
دولت بے خدا، طاقت ہے خدا، اللہ کا عرفاں ہو نہ سکا
افزائش دولت کی خاطر، اسلام کو بیچا جاتا ہے

کیسے کوئی مانے گا باتو ہر سال محرم آتا ہے

پندارِ سیاست کا کس بل، محکوم زمانہ ہو جائے
یہ کفر کی ہیبت کا عالم، اسلام کی دنیا تھرائے
بازار جہالت کی رونق، ایسی کہ ایمان للچائے
باطل سے بغاوت کرتے ہوئے، انسان ابھی گبھراتا ہے
ؔ
کیسے کوئی مانے گا باتو ہر سال محرم آتا ہے

ہے جبر سیاست کی دھمکی، پابندئی قرآں کون کرے
سرمایہ پرستی کی دھن میں، مزدور پہ احساں کون کرے
اندھیر پزیدی طاقت کا، اسلام درخشاں کون کرے
مفسد لقب اس دنیا میں، جو پائے صداقت پاتا ہے

کیسے کوئی مانے گا باتو ہر سال محرم آتا ہے

گفتار میں حق حق کے نعرے، کردار میں حق سے غفلت ہے
یہ نشہ طاقت کیا کہیے، اصرار گناہ پر شدت ہے
دولت کی پرستش کے باعث، معیار صداقت قوت ہے
جو راہ صداقت اپنائے، وہ دہر میں پیسا جاتا ہے

کیسے کوئی مانے گا باتو ہر سال محرم آتا ہے

دولت کے کھنکتے سکوں سے، ہیں اہل نظر مرغوب ابھی
اللہ کا باغی بن جانا، انسان کو ہے مجبوب ابھی
وہ دور جہالت کی رسمیں، اسلام سے ہیں منسوب ابھی
تنظیم کا شیطانی عنواں، ایماں کا چلن کہلاتا ہے

کیسے کوئی مانے گا باتو ہر سال محرم آتا ہے

https://shiatv.net/video/1259621269